Friday, 30 December 2016

انجیر کھانے کے حیران کن فائدے تحقیق میں سائنس دان حیران

  1. انجیر ان پھلوں میں سے ایک ہے جن کا قرآن پاک میں ذکر آیا ہے اور اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اس کا فائدہ بہت زیادہ ہے اور اسی لئے اللہ تعالیٰ نے اس کا ذکر کیا۔ایک تازہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انجیر ہمارے جسم کو کئی طرح کی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے اور ساتھ ہی جسم کو تندرست وتوانا بناتی ہے۔آئیے آپ کو انجیر کے فوائد سے آگاہ کرتے ہیں۔

انتڑیوں کی کارکردگی میں اضافہ
ان میں موجود فائبر کی وجہ سے معدے کے جملہ امراض ٹھیک رہتے ہیں اور انتڑیوں کا عمل بہتر رہتا ہے جس کی وجہ سے قبض دور ہوتی ہے۔ فائبر کی وجہ سے بواسیر نہیں ہوتی اور ساتھ ہی آنت کا کینسر دور رہتا ہے۔آپ چاہیں تو خشک یا تازہ انجیر کھاکر اپنے نظام انہضام کو بہتر بناسکتے ہیں۔
وزن میں اعتدال
اس میں موجود فائبرکی وجہ سے انسان زیادہ کھانے سے پرہیز کرتا ہے ۔انجیر کھانے سے انسان کو احساس ہوتا ہے کہ اس کا پیٹ بھرا ہواہے اور وہ زیادہ کھانے سے اجتناب کرتا ہے ۔کم کھانے سے انسان کا وزن اعتدال میں رہتا ہے اوروہ موٹا نہیں ہوتا۔
کولیسٹرول لیول میں کمی
انجیر میں ایک فائبر’پیسٹین‘پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے جسم سے براکولیسٹرول کم ہونے لگتا ہے۔اس کے علاوہ اس میں موجودانٹی آکسیڈینٹس کی وجہ سے یہ کھانوں میں موجود کولیسٹرول کو جسم میں جذب ہونے سے روکتا ہے۔کم کولیسٹرول کی وجہ سے انسان بلند فشار خون کا شکار نہیں ہوتا۔
دل کے امراض سے بچاؤ
کولیسٹرول کم ہونے سے بلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے جس کی وجہ سے دل بھی بہتر طریقے سے کام کرتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ خشک اور تازہ انجیر میں پائے جانے والی چکنائیاں دل کے لئے مفید ہوتی ہیں اوراس کی کارکردگی کو بڑھاتی ہیں۔ان کی وجہ سے دل کی شریانیں کھلی رہتی ہیں اور ان میں خطرناک چکنائیاں اکٹھی نہیں ہوتیں۔
نظام تنفس کے لئے مفید
رایتی طور پر انجیر کو گلے کی انفیکشن کے لئے استعمال کیا جاتارہا ہے۔ ان کی وجہ سے سانس کی بند نالیاں کھلنے لگتی ہیں اور کھانسی دور ہوتی ہے۔ کئی لوگ نزلہ، زکام اور کھانسی کے لئے انجیر کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں کہ اس طرح یہ بیماریاں جلد دور ہوجاتی ہیں۔

Thursday, 29 December 2016

پیٹ کی گیس سے نجات حاصل کرنے کے آسان نسخے

ھیلتھ ٹپس :  فاسٹ فوڈ کھانے کی وجہ معدے میں گیس جمع ہو جاتی ہے جوکہ سخت بے چینی اور تکلیف کا باعث بنتی ہے اس مسئلے کا قدرتی حل بہت آسان اور سادہ ہے جوکہ دراصل روزمرہ کی کچھ غذائی اشیاءمیں ہی پوشیدہ ہے۔ اس سلسلہ میں صنوبر کا پھل جو کہ چھوٹی چھوٹی گولیوں کی صورت میں ہوتا ہے انتہائی مفید ہے کھانے کے بعد اسے حسب ضرورت چبالینا چاہیئے پیٹ کے مسائل خصوصاََ گیس اور درد وغیرہ کیلئے سونف کے استعمال ایک آزمودہ نسخہ ہے یہ گردوں اور جگر کیلئے بھی مفید ہے۔ہاضمے کو درست رکھنے کیلئے الائچی بھی فائدہ مند ہے اسے سبزیوں اور چاولوں میں پکاتے وقت ڈالا جاسکتا ہے یا چائے اور قہوے میں ڈال کر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ گیس کو ختم کرتا ہے اور دھنیا نہ صرف خوشبو اور ذائقے کے ساتھ ہاضمے کو تیز کرتا ہے بلکہ گیس اور ہچکیوں سے بھی نجات دلواتا ہے اسے کھانا پکاتے وقت ساتھ شامل کیا جاسکتا ہے پیٹ میں گڑبڑ اور گیس کا ایک اچھا علاج لیمن بھی ہے کھانے کے بعد ایک کپ پانی میں ایک چمچ لیمن کا جوس اور آدھا چمچ بیکنگ سوڈا ڈال کر استعمال کریں ہاضمے اور خصوصاََگیس کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ہلدی بھی انتہائی مفید ہے اسے سبزیوں یا چاولوں میں ڈال کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

پیٹ درد کا نسخہ


Wednesday, 28 December 2016

کان کے درد اور بہرہ پن یعنی سماعت کی بہتری کیلئے آسان گھریلو ٹوٹکہ

  1. ھیلتھ ٹپس : ایک ایسا آسان گھریلو نسخہ پیش خدمت ہے جسے استعمال کرکے نہ صرف کان کا درد ختم ہوجاتا ہے بلکہ ہر عمر کے لوگوں میں 97 فیصد تک سماعت بھی بحال ہوسکتی ہے۔

یہ ایک پرانا اور آزمودہ گھریلو نسخہ ہے جو صدیوں سے ہمارے یہاں رائج چلا آرہا ہے لیکن طبی ترقی کے نام پر جدید دوائیں استعمال کرنے کے چکر میں آج اکثر لوگ اسے بھلا چکے ہیں۔ اگر کان میں درد ہو یا درست طور پر سنائی نہ دے رہا ہو تو لہسن کے 3 جوے (چھلے ہوئے)، زیتون کا تیل، روئی کا پھویا اور ایک عدد ڈراپر لیں، لہسن کے تینوں جووں کو پانی سے دھونے کے بعد انہیں اچھی طرح سے کچل کر ان کا رس نکال لیں، اب ایک سے دو کھانے کے چمچے زیتون کے تیل میں لہسن کے جووں کا عرق ملائیں اور اس محلول کو ایک ڈراپر میں بھرلیں۔
کان کے درد یا سماعت کی خرابی میں اس محلول کے 3 سے 4 قطرے کان میں ڈالیں اور روئی کے پھوئے سے کان کو بند کردیں۔ اب کروٹ لے کر کچھ دیر کے لیے ایسے لیٹ جائیں کہ یہ محلول کان میں مزید اندر تک پہنچ جائے۔ ہوسکے تو ایک گھنٹے تک کروٹ کے بل لیٹے رہیں اور اگر تکلیف یا سماعت میں کمی کی شکایت زیادہ شدید ہو تو اوپر دیا گیا سارا عمل رات کو سونے سے پہلے کریں تاکہ زیتون کے تیل اور لہسن کے عرق کو زیادہ دیر تک اپنا کام کرنے کا موقعہ ملے۔ پہلی بار ہی میں کان کی تکلیف جاتی رہے گی البتہ سماعت بہتر ہونے میں یہی عمل 3 سے 4 دن (یا پھر ایک ہفتے) تک دُہرانا ہوگا۔

Monday, 26 December 2016

موٹاپا ہائی بلڈ پریشر اور کینسر کا ایک انوکھا نسخہ جس مین 40 بیماریوں کا علاج ھے

بسم الله الرحمن الرحيم
ایک انوکھا نسخہ سب کے لئے
اس میں 40 بیماریوں کی شفا ہے ،جس میں شوگر،یرقان،کینسر ،دل کی بیماری اور موٹاپا اور پیٹ کی جتنی بھی بیماریاں ہیں ان سب کے لئے یہ بہت ہی مفید ہے ،اور اس کے استمعال سے دو ہفتوں میں موٹاپا اور بلڈ پریشر برابر ہو جاتا ہے آپ اس نسخے کو ضرور استمعال کریں اس نسخے میں ادرک،انار دانا اور پودینہ استمعال ہوتا ہے ان تینوں چیزوں کو ملا کر چٹنی بنائی جاتی ہے
اجزاء
چٹنی بنانے کے لئے جو اجزاء درکار ہیں ان میں سب سے پہلے
ادرک ،،،،، ایک چتانگ
پودینہ ،،،،،،،،،،،،،،ایک چتانگ
انار دانا ،،،،،،،، ایک چتانگ
ترکیب
ان تینوں چیزوں کو اچھی طرح دھو لیں اور گرینڈر میں اچھی طرح گرینڈ کر لیں اس میں نمک اور کوئی بھی دوسری چیز نہیں ڈالنی صرف انہی تینوں چیزوں کو اپس میں مکس گرینڈ کرنا ہے ،اس کے بعد جب چٹنی تیار ہو جائے تو اسے فریج میں رکھ دیں اور صبح ،دوپہر اور شام کھانے کے بعد ایک،ایک چمچ کھائیں ،آپ کو خود ایک ہفتے میں اندازہ ہو جائے گا کہ یہ کتنا مفید نسخہ ہے
اور جو بھی افراد موٹاپے کا شکار ہیں و اسے ضرور استمعال کریں کیوں کہ یہ چٹنی موٹاپا بہت کم دنوں میں کم کرتی ہے اور اس کے کوئی نقصانات نہیں ہیں آپ کسی بھی دار خوف کے بنا اسے استمعال کر سکتے ہیں اور خود کو صحت مند رکھ سکتے ہیں یہ چٹنی عرق انسا کے مریض بھی ضرور استمعال کریں اس سے یہ مرض بھی ختم ہو جاتا ہے اور آپ صحت مند و تندرست نظر آئینگے اس لئے ابھی سے اس چٹنی کی ریسیپی کو نوٹ فرما لیں اور آج سے ہی اسے استمعال کریں کچھ دنوں میں آپ کو فرق محسوس ہو جائے گا ،دعاؤں میں ضرور یاد رکھیں.

انیمیا یا خون میں سرخ ذرات کی کمی انیمیا کیا ہےاور اس کا علاج

انیمیا یا خون میں سرخ ذرات کی کمی

انیمیا کیا ہے؟

انیمیا کا مرض ھیموگلوبن یا خون میں سرخ ذرات کی کمی کی وجہ سے پیدا ھوتا ھے ھیمو گلوبن خون کے ذرات میں آئرن والی پروٹین سے بھرا مادہ ھوتا ھے جو کہ آکسیجن کو جسم کے خلیوں تک پہچانے میں مدد دیتا ھے

جب کسی انسان کے خون میں ھیموگلوبن کم ھو جاتے ھیں تو اسے انیمیا ھو جاتا ھے اس کا مطلب ھے کہ جسم میں آکسیجن کی مقدار کم ھو گئی ھے۔ اس سے رنگ پیلا پڑ جاتا ھےاور بہت زیادہ کمزوری اور تکان محسوس ھوتی ھے۔

انیمیا چھوٹے یا بڑے عرصے کے لئے بھی ھو سکتا ھے۔ معمولی بیماری میں غذا کے ردوبدل سے قابو پایا جا سکتا ھے۔ زیادہ بیماری کی صورت میں ڈاکٹری علاج کی ضرورت ھوتی ھے
انیمیا کے نشانات اورعلامات

علامات انیمیا کی شدت پر منحصر ھیں کہ کتنی تیزی سے اس میں کمی واقئع ھوتی ھے اور اس کی وجوع کیا ھیں۔ یہ اس بات پر بھی منحصر ھے کہ بچے کا جسم کتنے کم ھیموگلوبن کو برداشت کر سکتا ھے۔ علامات ذیل پر مشتعمل ھیں

    جلد کا پیلا ھونا: کیونکہ ھیموگلوبن سے ھی خون کا رنگ سرخ ھوتا ھے
    قوت کی کمی: آکسیجن کی کمی کی وجہ سے طاقت کم ھو جاتی ھے
    ورزش یا کھیل کے بعد سانس لینے میں مسلہ پیدا ھو جاتا ھے کیو نکہ آکسیجن کی کمی واقع ھو جاتی ھے

وجوہا ت اور انیمیا کی اقسام
انیمیا کی بہت سی اقسام ہیں جنہیں وجوہات کی بنیاد پر پہچانا جاتا ہے

غذائی انیمیا

آئرن کی کمی سے ھونے والا انیمیا پہت عام ھے ۔ آئرن ھی ھیموگلوبن بناتا ھے ۔ایسے نومولود جو چھاتی کا دودھ، فامولہ دودھ یا پھر گائے کا بغیر ملاوٹ کا دودھ پیتے ھیں ان میں 6 مہینے کے بعد فولاد کی کمی کے امکانات بڑھ جاتے ھیں۔ فارمولہ میں آئرن کا ھونا ضروری ھے اگر بچہ ٹھوس غذا کھانا شروع نہ کرے۔

ایسی مائیں جو کہ پورے وقت پر بچے کی پیدائش کرتی ھیں تو ان بچوں میں 6 مہینے تک آئرن کا کافی ذخیرہ ھوتا ھے جب تک کہ بچے ٹھوس غذا لینا شروع نہ کر دیں۔مًاں کے دودھ میں کافی آئرن ھوتا ھے۔ 6 مہینے سے دو سال کے عرصہ تک ٹھوس غذا کے ساتھ ماں کا دودھ بھی تجویز کیا جاتا ھے

وٹامن کی کمی کا انیمیا: یہ فولک ایسڈ، وٹامن بی 12 یا وٹامن ای کی کمی کی وجہ سے ھوتا ھے۔ جسم کو ھیموگلوبن بنانے کے لئے ان غٍذائی اجزاء کی ضرورت ھوتی ھے۔
کسی بیماری کی وجھ سے انیمیا کا ہونا

بیمار خلیوں کا انیمیا : یہ مورثی ھوتا ھے اور یہ آر بی سیز کی شکل بگاڑ دیتا ھے، یہ خلئے جسم کی طرف سفر نھیں کرتے اور نہ ھی نارمل آر بی سی بناتے ھیں۔ جسکی وجہ سے آکسیجن کی رسد جسم میں نہیں جاتی

دائمی بیماری سے جو انیمییا ھوتا ھے گردوں کے فیل ھونے، کینسر یا کروھن کی بیماری کا خطرہ ھوتا ھے۔ انیمیا سے آٹو ایمیون کی بیماری جیسے لیوپس بھی ھو جاتی ھے۔

غیر تکوینی خون کی کمی والا انیمیا ایک خطرناک بیماری ھے۔ اس میں جسم میں نئے بلڈ سیل نہیں بنتے۔ آیک بچہ اس انیمیا کے ساتھ ھی پیدا ھو سکتا ھے یا کسی جرثومی انفیکشن یا دوائی رد عمل سے پیدا ھو سکتا ھے۔ بعض اوقات یہ لوقیمیا کی ابتدائی شکل بھی ھو سکتی ھے۔

ھیمولیٹک انیمیا عام طور پر جنیٹک بیماری کی وجہ سے ھوتا ھے اور ار بی سی کی غیر طبعی توڑ پھوڑ کا سبب بنتی ھے
انیمیا کی دوسری وجوہات

    بہت پرانے اور شدید خون کے اخراج سے بھی انیمیا ھو جاتا ھے۔ انیمیا جو بہت کامن ھے اسی وجہ معدے کی نالی میں خون کا اخراج ھونا ھے۔ یہ عمومی طور پر گائے کے دودھ میں پروٹین کی الیرجی کی وجہ سے ھوتا ھے۔
    تھائی رائڈ ھارمون میں کمی ٹیسٹوسٹیران کے لیول میں کمی
    کچھ ادویات کے ذیلی اثرات

انیمیا کے خطرات

بچوں کے کچھ گروپ ایسے ھیں جن میں انیمیا ھونے کے خطرات زیادہ ھوتے ھیں۔ اسے محرکات جن سے خطر ہ ہڑھ جاتا ھے وہ یہ ھیں

    وقت سے پہلے پیدائش اور وزن میں کمی
    کم ترقی یافتھ دنیا سے نقل مکانی کرکے آنے والے
    غربت
    موٹاپا یا غلط خوراک کا استعمال

انیمیا کے دیر پا اثرات

آگر انیمیا کا علاج نہ کرایا جائے تو وہ بچے کی نشونما پر برا اثر پڑتا ھے۔ انیمیا دماغی ترقی میں بھی رکاوٹ بن سکتا ھے۔ یہ توجہ کے مسائل، پڑھنے کی صلاحیت، اور سکول کی خراب کارکردگی کا بھی باعث بنتی ھے
آپکے بچے کا ڈاکٹر انیمیا کے متعلق کیا اقدام کرے گا

آپکے بچے کی ڈاکٹر سادہ خون کا نمونہ لے گی جس سے بچے کے خون میں ھیموگلوبن کی مقدار کا پتہ چلے گا۔ ار بی سی کا نمبر، سائز اور شکل سے انیمیا کی قسم کا پتہ چلے گا۔ ھیموگلوبن خون کے کچھ قطروں کو لیکر بھی ٹیسٹ کیا جا سکتا ھے۔ پورے خون میں جتنے آر بی سی ھیں ان کو بھی ماپا جاتا ھے۔ اس ٹیسٹ کو ھیموٹکرٹ کہتے ھیں

بچے کا ڈاکٹر جسمانی معائنہ بھی کرے گا اور آپ سے بچے کی قوت، عمومی صحت اود خاندانی ھسٹری کے متعلق سوالات کرے گا
انیمیا کا علاج

علاج اس بات پر منحصر ھے کہ انیمیا کی وجوھات کیا تھیں اور اس کی شدت کتنی ھے۔ عام علاج ان مندرجہ زیل پر مشتعمل ھے

    فولاد والی ادویات اور اضافی دوائیاں
    نو مولود بچوں کا آئرں سے بھرپور فارمولہ
    غذائی تبدیلی۔ جیسا کہ دودھ کی خوراک کم اور فولاد کی بڑھا دی جائے۔ ایسی خوراک جس میں گوشت اور سبز رنگ کی سبزیوں کی مقدار زیادہ ھو، ایسے بچے جو گوشت پسند نہیں کرتے انہیں بہت زیادہ سبز رنگ کی سبزیاں کھانی چاھیں جیسے کہ پالک،کیل، بند گوبھی، آرٹیچوک یا فرشوف
    فولک ایسڈ اور وتامن بی 12 کی اضافی ادویات

ایسا انیمیا جو کہ کسی شدید بیماری کے رد عمل میں پیدا ھوا ھو، اس میں ذیل کے اقدامات کرنے کی ضرورت ھے

    انیمیا کی بعض اقسام میں خون کا بدلاؤ ضروری ھو جاتا ھے۔ اس میں جو بیماریاں ھیں ان میں ھائپو پلاسٹک انیمیا، تھیلاسیمیا، ھیموگلوبن اوپاتھیز شامل ھیں یکے بعد دیگرے خون کے بدلاؤ سے جسم میں آئرن کی مقدار زیادہ ھو جاتی ھے جس سے زھریلے اثرات پیدا ھو جاتے ھیں۔ ھو سکتا ھے خون کی تبدیلی کے ساتھ آپکے بچے کو فولاد کی اضافی مقدار نکالنے کے لئے مختلف ادویات دی جائیں
    انفیکشن کا علاج کرنے کے لئے دواؤں کا استعمال
    ایسا علاج جس میں بون میرو مزید خون کے خلئے بناتا ھے
    تلی کو نکال دینا: بعض حالتوں میں جس میں پیدائشی یرقان یا پیدائشی خون کی کمی شامل ھیں ، تلی کو خراب کر دیتے ھیں جو سرخ خون کے خلئے تباہ کرنے کا باعث بنتی ھے
    سیکل سیل انیمیا، تھیلاسمیا اور اپلاسٹک انیمیا کے شدید حالت میں بون میرو ٹرانسپلانٹ یعنی تبدیلی سے علاج کیا جاتا ھے

طبی مدد لینا کب ضروری ھو جاتا ھے

اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کیجئے اگر۔۔۔

    اگر بچے کا رنگ پیلا ھے، تھکارٹ محسوس کرتا ھے یا پھر سانس لینے میں دشواری ھوتی ھے
    آپ کو شک ھونا چاھئے کہ بچہ انیمیا کا شکار ھے

کلیدی نکات

    عام طور پر انیمیا خون میں آئرن کی کمی کی وجہ سے ھوتا ھے
    اگر آپکا بچہ تھکا ھوا، کمزور اور ذرد ھے تو معالج سے انیمیا کے متعلق دریافت کریں
    نو مولود کا فارمولہ فولاد سے بھرپور ھونا ضروری ھے اگر آپکا بچہ ابھی ٹھوس غذا لینے کے قابل نہیں ھے
    اپنے بجے کو فولاد سے بھرپور غذا جن میں گوشت اور ھری سبزیاں شامل ھیں کھلانا نہ بھولئے

  1. مذید مفید معلومات کے لئے پیج پر موجود پرانی پوسٹوں کا مطالعہ کریں۔ یا انباکس میں اپنے سوال پوچھ لیں

Sunday, 25 December 2016

موٹاپا لانے والی اشیا ان سے پرہیز کریں

موٹاپا لانے والی اشیا

بہت زیادہ یا بہت تیزی سے کھانے کے نتیجے میں پیٹ پھول جاتا ہے یا یوں کہہ لیں اندر سے سوج جاتا ہے جس کے نتیجے میں کافی تکلیف کا سامنا ہوتا ہے۔

مگر ایسا ہوتا کیوں ہے اور آخر کیا کھانے سے اس عارضے کا سامنا ہوتا ہے؟

تو یہ جاننا آپ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔

مصنوعی مٹھاس
اگر آپ مصنوعی مٹھاس یا ڈائٹ کولڈ ڈرنکس کو پسند کرتے ہیں تو اپنے پیٹ کے پھولنے کے لیے تیار ہوجائیں۔ اس مٹھاس میں شامل کیمیکل چھوٹی آنت میں جذب نہیں ہوتے اور آپ کی بڑی آنت تک پہنچ جاتے ہیں جہاں وہ بیکٹریا کے نتیجے میں پھیلنے لگتے ہیں اور پیٹ میں گیس پیدا ہوجاتی ہے۔ اسی طرح بہت زیادہ چینی کھانا بھی معدے میں نقصان دہ بیکٹریا کو بڑھاتا ہے جس سے گیس پیدا ہوتی ہے۔

گوبھی یا اس کی دیگر اقسام
گوبھی، بند گوبھی یا دیگر سبزیاں کینسر کے خلاف مزاحمت کرنے والے اجزاءسے بھرپور ہوتی ہیں مگر ان میں موجود نشاستہ جسم کے لیے ہضم کرنا آسان نہیں ہوتا اور بڑی آنت میں یہ متھین گیس کی شکل اختیار کرلیتی ہیں۔ مگر اس کا مطلب نہیں کہ گوبھی کھانا چھوڑ دیں بلکہ بہت زیادہ مقدار میں کھانے سے گریز کریں جبکہ لیموں کا عرق کا اضافہ کرنے سے یہ جلد ہضم ہوجاتی ہے۔

مخصوص ادویات
سوجن کش ادویات جیسے جوڑوں کے درد میں کمی لانے والی گولیاں بھی آنتوں میں مسائل کا باعث بن کر پیٹ کو پھلا دیتی ہیں، اگر ایسا ہو تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کرکے متبادل ادویات کے لیے مشورہ لیں۔

انرجی یا اسپورٹس ڈرنکس
اکثر ورزش کے بعد لوگ اسپورٹس یا انرجی ڈرنکس کو استعمال کرتے ہیں جس سے پیٹ پھول جاتا ہے اور ایسا اس میں موجود چینی اور مٹھاس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے ان مشروبات کا استعمال نہ کریں بلکہ کیلوں اور پانی کو ترجیح دیں۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

گلے کے پیچیدہ امراض اور ان کا آسان علاج

ج
گلے کی مختلف تکالیف کے لیے دواؤں کا استعمال کرتے وقت اس بات کا تعین کرنا بہت ضروری ہے کہ واقعی دوا کی ضرورت بھی ہے کہ نہیں۔ معمولی گلا خراب ہونے یا گلے میں خراش ہونا کوئی بڑا مسئلہ نہیں۔

گلے کی سوجن‘ گلا پکنا‘ گلے کا درد‘ گلے کی خارش کے لیے مختلف قسم کی دوائیوں کا مجموعہ استعمال کیا جاتا ہے۔ ان دوائیوں میں درد دور کرنے والی دوائیں اینٹی بائیوٹیک الرجی دورکرنے والی دوائیں اور سوجن کم کرنے والی دوائیں شامل ہوتی ہیں۔ مختلف دوائیوں کے انفرادی طور مختلف مضراثرات ہوتےہیں۔ گلے کے امراض کے لیے کوئی بھی دوا استعمال کرتے وقت انفرادی دواؤں کے متعلق دی گئی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ گلے کی مختلف تکالیف کے لیے دواؤں کا استعمال کرتے وقت اس بات کا تعین کرنا بہت ضروری ہے کہ واقعی دوا کی ضرورت بھی ہے کہ نہیں۔ معمولی گلا خراب ہونے یا گلے میں خراش ہونا کوئی بڑا مسئلہ نہیں۔ کھانے پینے میں احتیاط نہ کرنے اور بہت زیادہ ٹھنڈی یا زیادہ گرم اشیاء کھانے سے بھی گلا خراب ہوجاتا ہے۔ جو ایک آدھ دن بعدخودبخود ٹھیک ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ گلے میں انفیکشن ہونے کی صورت میں اینٹی بائیوٹک دواؤں کی ضرورت ہوتی ہے مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرلیا جائے۔ گلے کی معمولی تکلیف بعض اوقات صرف غرارے کرنے سے ٹھیک ہوجاتی ہے۔ تکلیف زیادہ دیر رہے تو بہتر ہے ڈاکٹر سے مشورہ کرلیا جائے تاکہ مناسب علاج کیا جائے۔

آسان اور متبادل علاج
گلے کی تکلیف دور کرنے کیلئے مندرجہ ذیل آسان اور آزمودہ نسخوں پر عمل کریں:۔ ٭نیم گرم پانی میں نمک ملا کر باقاعدگی سے غرارے کریں۔ ٭ ادرک کے رس میں شہد ملا کر چاٹنے سے بھی گلا ٹھیک ہوجاتا ہے۔ ٭ ذرا سی سونف منہ میں ڈال کر دن میں کئی بار چبائیں اور اس کا رس نگل لیں۔ ٭ آواز بیٹھ جانے کی صورت میں آدھا لیٹر پانی میں تھوڑی سی سونف ڈال کر پکائیں۔ چوتھا حصہ رہ جائے تو اسے اتار کر حسب ذائقہ چینی ملا کر دو تین بار دن میں استعمال کریں۔ آواز ٹھیک ہوجائے گی۔ ٭ ایک چمچہ سرکہ پانی میں ڈال کر غرارے کریں۔ ٭ ایک لیموں کو پانی میں دس منٹ تک ابالیں۔ اس کا جوس نکال کر ایک گلاس میں ڈالیں۔ اس میں دو چمچ گلیسرین ڈال کر اچھی طرح ہلائیں۔ دو چمچ شہد ڈالیں اور گلاس کوپانی سے بھرلیں۔ کھانسی کا قدرتی شربت تیار ہے۔ گلے کی خرابی میں ہونے والی کھانسی کے دوران پانچ دن تک دو چمچ صبح‘ دوپہر‘ شام استعمال کریں۔ انشاء اللہ افاقہ ہوگا۔

آواز کا بیٹھ جانا
کبھی نزلہ کبھی زکام کی وجہ سے اور کبھی زیادہ زور سے چیخنے چلانے یا زیادہ دیر تک تقریر کرنے‘ خاک دھول یا دھواں سانس کے ساتھ اندر چلے جانے سے آواز بیٹھ جاتی اور کبھی ٹھنڈا لگنے یا سندور کھانے سے بھی یہ شکایت پیدا ہوجاتی ہے۔ اگر یہ شکایت نزلہ و زکام کی وجہ سے ہو تو اس کا علاج کریں ورنہ حالات کے مطابق نیچے لکھی ہوئی دواؤں میں سے کوئی دوا استعمال کریں۔ اگر دھویں یا گردو غبار یا زور سے چیخنے چلانے‘ تقریر کرنے سے آواز بیٹھ جائے تو۔۔۔۔

٭ ادرک میں سوراخ کرکے نمک بھردیں۔ پھر ادرک سے نکلے ہوئے چورے سے سوراخ بند کرکے گیلا کپڑا لپیٹیں اور آٹا یا مٹی لگا کر چولہے میں دبادیں جب پک جائے تو نکال لیں اور تھوڑی تھوڑی ادرک کاٹ کر کھائیں۔ سردی سے بیٹھی ہوئی آواز کھل جائے گی۔
٭ تمباکو کا جلا ہوا گل جو چلم میں باقی رہ جاتاہے ایک سیر جمع کرکے باریک پیس لیں اور اس کو پانی پانچ سیر میں گھول کر رات کو رکھ چھوڑیں ایک دوبار اچھی طرح ہلاتے بھی رہیں۔ صبح کو صا ف پانی نتھار کر ایک کڑاہی میں پکائیں۔ یہاں تک کہ پانی اڑ جائے اور گاڑھا رب سا رہ جائے۔ اس کو خشک کرکے شیشی میں رکھ چھوڑیں۔ یہ تمباکو کا نمک تیار ہوگیا۔ ایک رتی یہ نمک پان میںکھانے سے آواز کھل جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کے کھانے سے پرانی کھانسی بھی دور ہوجاتی ہے۔
٭ بادام کی گریاں سات اور کالی مرچیں سات دانے۔۔۔ دونوں کو تھوڑا پانی ڈال کر چٹنی کی طرح پیس لیں اور ذرا سی چینی ملا کر چاٹ لیں‘ خشکی کی وجہ سے بیٹھی ہوئی آواز کھل جاتی ہے۔٭سردیوں میں کھانسی کے دوران شہد کا ایک چمچ گرم پانی میں ملا کر یا اس میں کالی مرچ اور لونگ پیس کر دی جاتی ہے جو کہ کافی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔٭ برصغیر پاک و ہند میں عناب قدیم زمانے سے نزلہ وزکام اور کھانسی کے جوشاندوں میں بطور خاص شامل کیا جاتا ہے۔ اس کا جوشاندہ نزلہ‘ زکام اور شدید کھانسی میں مفید تسلیم کیا جاتا ہے جو ملین اور نیند آور بھی ہے۔گلے کے امراض اور نزلہ و زکام سے بچنے کیلئے سردیوں میں یہ قہوہ بہت مفید ہے۔ مندرجہ ذیل قہوہ کے چند گھونٹ رات کو سوتے وقت بقائے صحت کیلئے بہترین حفظ ماتقدم بلکہ ٹانک کا ذریعہ رکھتے ہیں۔

ھوالشافی:
                الائچی سبز ایک عدد‘ بادیان خطائی ایک ماشہ‘ دار چینی چار رتی‘ سبز چائے تین ماشہ۔
ترکیب قہوہ: ڈیڑھ سیر پانی کو اس قدر جوش دیں کہ پانی کھولے‘ آگ سے اتار کر مندرجہ ذیل اجزاء کا مرکب اس میں ڈال کر اسے تقریباً پانچ منٹ تک دم دیں اور پھر چینی ملا کر نصف کپ سے ایک کپ تک استعمال کریں۔اس سے آپ گلے کے امراض کے ساتھ ساتھ نزلہ و زکام سے بھی ساری سردیاں محفوظ رہیں گے۔

Saturday, 17 December 2016

دماغ کو بڑھانے کیلئے 9 نو سپر پاور گھریلو آزمودہ نسخے










یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ جسم چاہے جتنا بھی مضبوط ہو اگر دماغی طور پر کمزور ہو تو دنیا میں آگے بڑھنے یا روشن مستقبل کا تصور تک ممکن نہیں مگر ذہنی صلاحیت کو عروج پر پہنچانے کے لیے کوئی جادوئی گولی تو دستیاب نہیں تاہم کچھ غذائیں ضرور یہ کمال کرسکتی ہیں۔

جی ہاں کچھ غذائیں دماغی افعال کو بہتر بنا کر عمر بڑھنے کے ساتھ ذہنی تنزلی سے تحفظ فراہم کرتی ہیں جبکہ کسی ٹاسک کے دوران توجہ مرکوز کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

تو دماغ کی صحت کے لیے ایسے ہی زبردست چیزوں کے بارے میں جانے جن کا مستقل استعمال آپ کو کوئی سپرہیرو تو نہیں بنائے گا تاہم یہ ہر عمر میں آپ کو ذہنی طور پر جوان رکھنے میں ضرور مددگار ثابت ہوں گی۔

اخروٹ





اخروٹ دل کو صحت مند رکھنے اور جسمانی ورم سے تحفظ دینے جیسے نیوٹریشنز سے بھرپور خشک میوہ ہے اور یہ واحد پھلی ہے جو الفا لائنولینک ایسڈ سے بھرپور ہوتی ہے۔ یہ جز دوران خوران کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتا ہے جس سے دماغ تک آکسیجن کی فراہمی موثر انداز سے سے ہوتی ہے۔ 2010 میں الزائمر پر ہونے والی ایک انٹرنیشنل کانفرنس میں پیش کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق اخروٹ کا استعمال بنالینے سے یاداشت بہتر ہوتی ہے، جبکہ کچھ سیکھنے کی صلاحیت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

زیتون کا تیل






زیتون کا تیل بہترین اجزاءکا مرکب ہے جو کہ دماغی عمر کے بڑھنے کے عمل کو سست کردیتے ہیں۔ امریکا کے برگھم اینڈ ویمنز ہاسپٹل کی ایک تحقیق کے مطابق زیتون کا تیل میں ایسی چکنائی ہوتی ہے جو دماغی بڑھاپے کا عمل سست کردیتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ مکھن کی بجائے زیتون کے تیل کا استعمال طویل المدتی بنیادوں پر دماغی صحت کا تحفظ بھی فراہم کرتا ہے جبکہ اس کے جسمانی صحت پر مرتب ہونے والے دیگر فوائد الگ ہیں۔

بیریز






اسٹربری یا بلیوبیریز کوئی بھی بیری ہو ان کا استعمال یاداشت اور توجہ جیسی صلاحیتوں میں تنزلی کے عمل کو سست کردیتا ہے۔ اینلز آف نیورولوجی نامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق بلیو بیریز، اسٹرابریز اور دیگر کا استعمال درمیانی عمر کی خواتین میں دماغی تنزلی کے عمل کو سست کردیتا ہے جس سے بڑھاپے میں بھی یاداشت متاثر نہیں ہوتی جبکہ کسی کام کے دوران بھرپور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت بھی برقرار رہتی ہے۔

کافی






کافی میں پایا جانے والا جز کیفین دماغی حسوں کو بہتر بناتا ہے ۔ کیفین کی دماغ کو تیز کرنے والے اثرات کے ساتھ ساتھ اس میں موجود انٹی آکسائیڈنٹس دماغی صحت کو مستحکم رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں جبکہ کچی تحقیق رپورٹس کے مطابق دنیا کا مقبول ترین یہ گرم مشروب مایوسی یا ڈپریشن کے خاتمے کے لیے بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔

پالک






پالک میں لوٹین نامی اینٹی آکسائیڈنٹ بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جو دماغی تنزلی سے تحفظ دینے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ ہاورڈ میڈیکل اسکول کی ایک تحقیق کے مطابق جو خواتین پالک اور اس جیسی سبز پتوں والی سبزیوں کا زیادہ استعمال کرتی ہیں ان میں دماغی تنزلی کی شرح بہت کم ہوتی ہے خاص طور پر ان افراد کے مقابلے میں جو اس مزیدار سبزی سے دور بھاگنا زیادہ پسند کرتے ہیں۔

ڈارک چاکلیٹ



اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ڈارک چاکلیٹ آپ کے پورے جسم کے لیے صحت بخش ثابت ہوتی ہے مگر اس میں شامل کیفین دماغی تیزی کے لیے بھرپور کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ چاکلیٹ فلیونوئیڈز نامی کیمیکل سے بھی بھرپور ہوتی ہے جو کہ دوران خون کے ساتھ ساتھ دماغی صحت کو بھی بہتر بناتا ہے جبکہ یہ کیمیکل کولیسٹرول کو کنٹرول اور بلڈ پریشر کی شرح بھی کم کرتا ہے۔

پانی






جب کوئی فرد پیاسا ہوتا ہے تو اس کے دماغی ٹشوز بھی سکڑ جاتے ہیں اور متعدد طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ پیاس دماغی افعال پر اثر انداز ہوتی ہے۔ درحقیقت پانی کی طلب مختصر مدت کی یاداشت، توجہ مرکوز کرنے اور فیصلہ سازی جیسی دماغی صلاحیتوں کو نقصان پہنچاتی ہے جبکہ اس کا آسان حل دن میں 8 گلاس پانی کا استعمال ہے۔

مچھلی






مچھلی کا استعمال تو سب کو ہی معلوم ہے کہ دماغ کو تیز کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور کی وجہ ہے اس میں شامل اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، خاص طور پر سارڈینز اور سالومن مچھلیوں میں تو ان کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو ڈیمنیشیا جیسے دماغی مرض کا خطرہ کم کرکے توجہ مرکوز کرنے اور یاداشت وغیرہ کو بہتر بناتا ہے جبکہ یہ بڑھاپے میں دماغ کو بھی تیز رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

انڈے




  
انڈے کولائن نامی ایک نیوٹریشن سے بھرپور ہوتا ہے جو جسم میں ایسے دماغی جز ایسٹیلکولین کی مقدار کو بڑھا دیتا ہے جو یاداشت کو بہتر بناتے ہیں، خاص طور پر ان کی زردی کا استعمال بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ ناشتے میں پروٹین سے بھرپور غذا جیسے انڈوں کا











سرد اورخشک موسم کیلئے بالوں اور چہرے سے پیروں تک کیلئے قیمتی ٹوٹکے

خنک ہوا کے جھونکے اس بات کی نوید ہیں کہ میوے کھانے، گرم کپڑے پہننے اور اپنی نرم ونازک جلد کی حفاظت کرنے کا موسم آرہا ہے۔ یہ سرد اور خشک موسم ہماری جلد کے لیے بہت سے مسائل لے کر آتا ہے، بہتر ہے کہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے تیاری کرلیں۔

ایک عدد لیموں کے چھلکے پیس لیں، اس میں آدھی پیالی مکئی کا آٹا اور پسے ہوئے بادام ملائیں اور پورے موسم سرما میں نہاتے ہوئے اس میں ناریل یا زیتون کا تیل ملاکر مالش کریں گی تو آپ کی جلد نرم و ملائم رہے گی۔ اس نسخے کے ذریعے آپ کالی پڑ جانے والی کہنیوں کو بھی صاف کر سکتی ہیں۔

٭…موسم سرما میں جلد کو موئسچرائز کرنے کے لیے سن فلاور آئل کا استعمال کریں اس میں وٹامن اے اور ای بہت زیادہ ہوتا ہے۔
٭…موسم سرما میں ہفتے میں ایک بار نمک چینی اور تیل کے ساتھ پورے جسم کا مساج کرنا بھی جلد کے لیے بے حد مفید ہوتا ہے۔
٭…ہلدی، بیسن، آٹے کی بھوسی اور دہی میں چند قطرے عرق گلاب میں ملا کے پورے جسم کا مساج کرنے سے بھی جلد خشکی سے محفوظ رہتی ہے۔
٭…چند دانے بادام، ایک اخروٹ اور چند دانے مونگ پھلی پیس کر اس میں دو چمچے دودھ کی بالائی، دو چمچے کھیرے کا رس ایک چمچا شہد اور دو چمچے عرق گلاب ملا کر کریم بنالیں اور نہانے سے قبل استعمال کریں۔

چہرے کے لیے
سردیوں میں سب سے زیادہ چہرے کی جلد متاثر ہوتی ہے، منہگی کریموں اور لوشنز کے بہ جائے، ہم دیسی نسخوں کے ذریعے بھی ان مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔
٭…رات کو سوتے وقت چہرے پر نیم گرم دودھ یا دودھ کی بالائی کا مساج کریں اور صبح اٹھ کر نیم گرم پانی سے دھو لیں۔
٭…پسی ہوئی ہلدی کو تھوڑی سی دہی میں ملا کر کریم کی طرح لگائیں اور ایک گھنٹے کے بعد چہرہ دھولیں۔
٭…خشک موسم میں چہرہ دھونے کے لیے بیسن کا استعمال کریں۔

٭…مولی کے پتوں کو پیس کر ہفتے میں ایک بار چہرے پر لگایا جائے، تو موسم سرما کے مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔
٭…کچے آلو کا گودا بنالیں اور اس میں دودھ شامل کر کے چہرے کا مساج کریں، اس سے چہرے کے داغ دھبے دور ہو جائیں گے۔
٭…میتھی دانہ پیس کر اس میں گلیسرین ملا کے چہرے پر لگانے سے جلد پر رونق ہو جائے گی۔

٭…چہرے پر داغ دھبے ہوں، تو پالک کا رس نکال کر چہرے پر لگائیں یا پھر پیاز کا رس بھی چہرے کے داغوں پر ملنے سے داغ ختم ہو جاتے ہیں۔
٭…موسم سرما میں فیشل، مساج اور ماسک کے استعمال سے چہرے کو خوب صورت رکھا جا سکتا ہے۔ شہد اور انڈے کی سفیدی کا ماسک اس ضمن میں بہترین ہے۔ فیشل کے لیے ناریل، زیتون اور بادام کا تیل ملا کے مساج کریں۔
٭… اگر چہرے پر مہاسے ہوں تو جائفل کو دودھ میں تھوڑا سا گھِس کر لگائیں، افاقہ ہوگا۔ اس کے ساتھ کچا دودھ روئی کے پھائے کی مدد سے روزانہ کیل مہاسوں پر لگانا بھی مفید ہوگا۔ آٹے کی بھوسی کو دودھ میں ملا کے اس کی ’لئی‘ بنالیں اور چہرے پر روزانہ اس کا لیپ کریں اور آدھے گھنٹے بعد چہرہ نیم گرم پانی سے دھو لیں۔

٭…تھوڑی سی پسی ہوئی گندھک کو دودھ میں ملا کر اس کی ’مرہم‘ سی بنالیں اور اسے کیل مہاسوں پر لگالیں اور دو گھنٹے بعد چہرہ دھولیں، ان میں سے کسی ایک نسخے پر عمل کرنا مفید ثابت ہوگا۔
٭…دن میں دو تین بار تولیے کو نیم گرم پانی میں بھگو کر نچوڑیں اور چہرے پر لگائیں، 10 سے 15 منٹ ایسا کریں۔ چہرے پر خشکی رہے گی نہ کیل مہاسے اور داغ۔
٭…ایک سیب کدو کش کر کے اس کا گودا چہرے پر لگالیں اور کم از کم آدھے گھنٹے کے لیے سیدھی لیٹ جائیں۔ ہفتے میں ایک بار یہ عمل رکنے سے چہرہ کھلا کھلا نظر آئے گا۔

٭…ہفتے میں ایک بار کھیرے کو پیس کر چہرے پر لگانے سے بھی جھائیاں دور ہو جاتی ہیں۔
٭… اگر دانوں کی وجہ سے چہرے پر ان کے گہرے نشان پڑ جائیں، تو برف کے پانی میںعرق گلاب ملا کے چہرے پر لگائیں روزانہ دن میں تین چار بار یہ عمل کریں۔

گردن کے لیے
جسم کا مساج کرتے وقت بھی ہم اکثر گردن کو نظر انداز کر دیتے ہیں جس سے گردن کی جلد کو کسی قسم کا موئسچرائزر نہیں ملتا اور اس کی جلد سے خشکی جھلکنے لگتی ہے۔ دہی میں ہم وزن بیسن ملا کر گردن پر اس کا لیپ کریں۔ خشک ہونے پر دھولیں۔ ہفتے میں ایک مرتبہ گردن پر کلینزنگ ملک لگا کر صفائی کریں، لیموں کے رس اور گلیسرین ملا کر روزانہ رات کو گردن پر لگالیں اور صبح کو ایک تولیا گرم پانی میں ببگو کر گردن پر ملیں۔ کبھی کبھار بلیچ کریم سے گردن کی صفائی کرنا بھی ٹھیک رہے گا۔
٭…تازہ لیموں کے چھلکے دن میں دو بار گردن پر ملیں، کچھ دیر بعد سرسوں کے تیل کی مالش کریں، پھر اسے گیلے تولیے سے صاف کر دیں۔

٭…گھی میں تھوڑا سا نمک ملا کر گردن کی مالش کریں، پھر گیلے تولیے سے صاف کرلیں، اس طرح گردن کی جلد نرم اور صاف رہے گی۔
  1. بھنووں اور پلکوں کی خشکی دور کرنے کے لیے سوتے وقت روغن زیتون لگائیں یا نیم گرم دودھ میں فلالین کے کپڑے کو بھگو کر آنکھوں پر رکھ لیں، جب اس کی حرارت ختم ہو جائے، تو نیم گرم پانی سے دھو لیں۔

Friday, 16 December 2016

دانتوں کے درد کا گھریلو آزمودہ نسخہ ایک بار آزما کر دیکھیں

      dsei tips    دانت کا درد کسی کو بھی، کسی وقت بھی ہوسکتا ہےد اور اگر رات کے وقت دانت میں درد کی لہریں اٹھنے لگیں تو صورتِ حال اور بھی زیادہ خراب ہوجاتی ہے۔ جن علاقوں میں ڈاکٹر نہیں ہوتے وہاں کے لوگ بھی گھریلو ٹوٹکوں ہی سے کم و بیش ہر بیماری کا علاج کرتے ہیں۔ ایسے ہی کچھ آزمودہ گھریلو نسخے ہیں جن کے ذریعے ہم دانت کےدرد سے نجات پاسکتے ہیں۔
کھانے پینے میں احتیاط: دانت میں درد ہو تو سب سے  پہلے کھانے پینے میں احتیاط پر توجہ دینی چاہیے۔ زیادہ کھٹی، ٹھنڈی، گرم اور سخت غذاؤں سے پرہیز کریں تاکہ دانتوں کو آرام ملے جب کہ کھانے پینے کے دوران اپنی غذا کو جس حد تک درد والے مقام سے دور رکھ سکتے ہیں، ضرور رکھیں۔ یہ کوئی علاج نہیں لیکن اس احتیاط پر عمل کرنے سے دانت میں درد کی شدت ضرور قابو میں رہے گی۔
ہاتھ پر برف سے مساج: یہ بات بظاہر ناقابلِ یقین لگتی  ہے لیکن تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دانت کے درد میں اگر انگوٹھے اور شہادت کی انگلی (انڈیکس فنگر) کے درمیان برف کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا دبا کر آہستگی سے ان انگلیوں پر اس کا مساج کیا جائے تو دانت کے درد میں کمی واقع ہوتی ہے۔ طب کے قدیم اور روایتی طریقوں میں شہادت کی انگلی اور انگوٹھے کی کھال والے حصوں کا جسم کے مختلف حصوں میں درد سے تعلق بیان کیا جاتا ہے۔ آج تک یہ تو معلوم نہیں ہوسکا کہ آخر اس کی سائنسی وجہ کیا ہے لیکن اس ٹوٹکے سے لوگوں کو فائدہ ضرور ہوتا ہے۔
لونگ کا تیل: مشرق ہو یا مغرب، جدید میڈیسن ہو یا  قدیم طب، ہر جگہ اور ہر زمانے میں لونگ کے تیل کو دانتوں کے درد میں اکسیر قرار دیا جاتا ہے۔ روئی کا ایک چھوٹا پھویا لیں اور اسے لونگ کے تیل میں ڈبو کر دانت میں اس جگہ رکھیں جہاں درد ہورہا ہے، تھوڑی دیر میں دانت کا درد کم ہوجائے گا۔ بلکہ ہمارا مشورہ تو یہ ہے کہ لونگ کا تیل ہر گھر میں لازماً ہونا چاہیے کیونکہ دانتوں کے علاوہ صحت کے دوسرے مسائل میں بھی اس کے مفید اثرات واضح ہیں۔ لونگ کے تیل کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اسے نگلا بھی جاسکتا ہے کیونکہ یہ ہماری غذا کا حصہ ہے۔
نیم گرم نمکین پانی کے غرارے: ایک گلاس نیم گرم  پانی میں ایک چائے کا چمچہ نمک ملا لیں اور اس پانی سے غرارے کریں، ساتھ کوشش کریں کہ غرارے کرتے دوران یہ نمکین پانی منہ میں خاص طور پر اس جگہ سے ٹکراتا رہے جہاں دانت میں درد ہورہا ہے۔ یہ اس لیے بھی ضروری ہے کیونکہ عام خوردنی نمک (ٹیبل سالٹ) میں قدرتی طور پر جراثیم کش صلاحیت پائی جاتی ہے۔ نیم گرم پانی، منہ میں تکلیف کا باعث بننے والے جرثوموں کو ہلاک کرکے درد میں کمی لاتا ہے۔ زیادہ درد کی صورت میں بہتر ہے کہ ہر ایک سے 2 گھنٹے بعد 5 سے 10 منٹ کے لیے اسی طریقے پر نیم گرم نمکین پانی سے غرارے کیے جائیں۔ اس کے علاوہ اگر آپ چاہیں تو ایک گلاس نیم گرم پانی میں ڈسپرین کی 2 گولیاں حل کرکے ان سے بھی غرارے کرسکتے ہیں لیکن نمکین پانی اس سے کہیں بڑھ کر ہے۔
  1. واضح رہے کہ ان گھریلو نسخوں کا مقصد وہ معلومات آپ تک پہنچانا ہے جو تجربے سے ثابت شدہ ہیں۔ اگر ان میں سے کوئی بھی ترکیب کارگر ثابت نہ ہو تو دانتوں کے ڈاکٹر کو جلد از جلد دکھانا ہی بہتر ہوگ

Thursday, 15 December 2016

موٹاپاکم کرنے کیلئے دیسی طب میں لاجواب نسخہ ایک بار آزما کر دیکھیں


نسخہ :  سونف  50 گرام ، اجوائن دیسی  50 گرام ، ثنا مکی  100 گرام ، تخم خربوزہ  100 گرام
تیاری :  تمام ادویات کو اچھی طرح صاف کر کے دس کلو پانی میں ڈال کر ہلکی آنچ پر پکائیں پانی
جب سات کلو رہ جائے تو پانی کو چھان کر بوتلوں میں محفوظ کر کے رکھھ لیں ۔
طریقہ :  صبح و شام خالی پیٹ آدھا گلاس نیم گرم کر کے پیئں 1 سے 2 ماہ تک ۔q
فوائد  :  تمام جسمانی سوزش ختم کرتا ہے اور یورک ایسڈ ختم کرتا ہے گیس قبض ختم کرتا ہے ، پیٹ  اور جسم کی فالتو چربی ختم کر کے جسم کو خوبصورت بناتا ہے ، بہت عمدہ اور لا جواب نسخہ ہے 

Wednesday, 14 December 2016

ٹماٹر کا استعمال کینسرسمیت کئی بیماریوں کا علاج ھے :ماہرین صحت


  1. دیسی ہیلتھ tips:ٹماٹرانسانی صحت، جلد اور بالوں کو خوبصورت بنانے کے علاوہ توانائی میں اضافے اور وزن کی کمی کے لئے لوگ عام طور پر مختلف سبزیاں یا پھل استعمال کرتے ہیں لیکن یہاں آپ کو ٹماٹر کے وہ حیران کن فوائد سے متعلق آگاہ کیا جائے گا جن سے نہ صرف دل کے امراض میں کافی حد تک کمی واقع ہوتی ہے بلکہ ذیابیطس اور کینسر کے مرض میں بھی حیران کن حد تک کمی واقع ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹماٹر غذائی اجزا سے بھرپور ہوتا ہے جس میں وٹامن اے، سی اور فولک ایسڈ کی مقدار ہوتی ہے جو انسان کو کینسر، بلڈ پریشر اور دیگر 4 بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتا ہے                                                              

کینسر:1
ٹماٹر میں موجود وٹامن سی اور دیگر خصوصیات جسم میں بننے والے کینسر کے جرثوموں کے خلاف مزاحمت کرنے میں مدد دیتا ہے , ٹماٹر کو اپنی روز مرہ کی خوراک کا حصہ بنانے سے کینسر کے خطرات بہت حد تک کم ہوجاتے ہیں۔
بلڈ پریشر:2
ٹماٹر میں موجود سوڈیم کی کم مقدار بلند فشارخون کو کنٹرول میں رکھتا ہے جب کہ اس میں پوٹاشیم کی مقدار خون کی بہتر انداز میں گردش کو درست رکھتا ہے۔
ذیابیطس:3
مطالعے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ایسے افراد جو زیابیطس کی ٹائپ ون میں مبتلا ہوتے ہیں وہ فائبر کا استعمال بہت کرتے ہیں جس سے ان میں بلڈ گلوکوز لیول کم ہوجاتا ہے جب کہ ذیابیطس کی ٹائپ ٹو میں مبتلا افراد اپنی خوراک میں  ٹماٹر کا استعمال کرکے خون میں شامل شوگر کو بہتر کرسکتے ہیں۔
دل کے امراض:4
ٹماٹر میں موجود فائبر، پوٹاشیم، وٹامن سی اور فیٹی ایسڈ دل کے امراض کو کنٹرول میں رکھتا ہے جب کہ ہائپرٹینشن انسٹیٹیوٹ تینیسی کے ڈائریکٹر پروفیسر مارک ہوسٹن کا کہنا ہے کہ روزانہ 3 ٹماٹروں کے استعمال سے انسانی جسم میں فولک ایسڈ کی بھاری مقدار جمع ہوجاتی ہے جس سے دل کے امراض میں مبتلا ہونے کے خطرات میں کافی حد تک کمی واقع ہوجاتی ہے ۔ اسی طرح ایک اور مطالعہ میں کہا گیا ہے کہ وہ افراد جو روزانہ 4 ہزار 69 ملی گرام پوٹاشیم کی مقدار استعمال کرتے ہیں ان میں دل کے امراض کے باعث ہلاک ہونے والے خطرات 49 فیصد تک کم ہوجاتے ہیں

کالی مرچ نمک اور لیموں کو ملا کراستعمال کرنے سے ایسا فائدہ ہو گا آپ بار بار آزمائیں گے






 لیموں،نمک اور سیاہ مرچ کی افادیت سے انکار نہیں کیا جاسکتااور اگر انہیں ملاکر استعما ل کیا جائے تو آپ کئی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔آئیے آپ کو ان تین چیزوں کو ملاکر استعمال کرنے کے فوائد سے آگاہ کرتے ہیں۔
گلے کی سوزش سے نجات
آدھ چمچ سیاہ مرچ، ایک کھانے کا چمچ لیموں کا رس اور ایک چائے کا چمچ سمندری نمک لیں۔ان تمام اجزاءکو ایک کپ نیم گرم پانی میں ملائیں اور دن میں تین سے چار بار اس کے غرارے کرنے سے گلا ٹھیک ہوجائے گا۔
بند ناک کے لئے
زیرہ، سبز الائچی کے بیج، دارچینی اور سیاہ مرچ کو باریک کریں اور باریک پاﺅڈر بناکر اسے سونگھنے سے بند ناک کھل جائے گی۔
وزن کم کرنے کے لئے
دو بڑے چمچ لیموں، ایک چوتھائی چمچ پسی ہوئی سیاہ مرچ اورایک کھانے کا چمچ شہد لیںاورتمام اجزاءکو نیم گرم پانی میں حل کریں۔اس مشروب کو پینے کی وجہ سے آپ کامیٹابولزم تیز ہوگا اور وزن کم ہونے لگے گا۔
قے اور دل خراب
اگر آپکا دل خراب ہورہاہوتو ایک چائے کا چمچ سیاہ مرچ، ایک کھانے کے چمچ لیموں کے رس کو ایک کپ گرم پانی میںملائیں۔اس مشروب کو تھوڑا تھوڑا پیتے رہیںاور کچھ ہی دیرمیں اس مسئلے سے نجات پائیں۔
دانتوں کا درد
لونگ کے تیل کے چندقطرے لیں اور اس میں چٹکی بھر سیاہ مرچ ڈال کر دانت پر لگانے سے درد میں کاطر خواہ کمی آئے گی۔اس محلول سے دن میں دو بار برش کرنے سے بھی آپ کے دانت صاف رہیں گے اور درد بھی نہیں ہوگا۔

sdghhk

https://www.youtube.com/channel/UChkumNjFeGPHWRXExz-O9nA

Featured post

Hameem la yunsaroon parhny ki fazilat in urdu